19/03/2020 /
/محکمہ صحت نے حاملہ خواتین کے بارے میں نئے قواعد وضح کیے ہیں
١٩ مارچ کے بیان میں حاملہ خواتین اور ان کے بارے میں کچھ نئے قواعد موجود ہیں
اگر حاملہ خاتون ہسپتال لائی جائے گی تو اسے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرایا جائے گا۔
اگرخاتون کو وائرس تشخیص ہوا ہے تو پھر اسپتال زیادہ محتاط رہے گا اور انہیں ماسک اور دوسرے ضروری آلات کا استعمال کرنا پڑے گا. متاثرہ حاملہ خاتون کو بھی ماسک پہنایا جائے گا.
اگر مریضہ میں انفکشن ہونےکا شبہ ہو تو ان کا علاج کیا جائے گا جب تک کہ ٹیسٹ کا کوئی نتیجہ نہ مل جائے ۔
اس کے علاوہ:
بچے کی پیدائش کے وقت عورت کا ساتھی، جو خود وائرس سے متاثر ہے، کو آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی. ایسے ساتھی کو بھی آنے کی اجازت نہیں ہو گی جس کے بارے میں شبہ ہو کہ اسے بھی وائرس کا اثر ہے.
متاثرہ ساتھی، جس میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہو، کو بچے سے ١٤ دن تک ملنے نہیں دیا جائے گا جب تک وہ صحت مند نہ ہو جائے.
کئی ہسپتالوں نے یہ قدم اٹھایا ہے کہ صرف حاملہ کا ساتھی ہی رشتےدار کے طور پر وہاں موجود ہو گا تاکہ انفیکشن کا خطرہ کم رہے.
اگر ماں کو کورونا وائرس تشخیص ہوا ہے تو وہ نئے بچے سے الگ نہیں ہوگی۔ یہ تب ہی ہوگا جب ماں کو علاج کی اشد ضرورت ہو۔
اگر ماں وائرس سے متاثرہ ہے۔ لیکن اسے کسی علاج کی ضرورت نہیں ہے تو اسے جلد سے جلد گھر بھیج دیا جائے گا۔ ماں کو بچے کی صحت کے بارے میں ہدایات بھی دی جائیں گی۔
ماں اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہے مگر یہ ہدایت بھی کی جاتی ہے کہ وہ دودھ پلانے سے پہلے اپنے پستانوں کو صابن اور پانی سے اچھی طرح دھو لے. اسے یہ بھی ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے ہاتھوں کو گاہے بگاہے دھوتی رہے اور سپرٹ کا استعمال کرے.
اب بھی تمام اہم اسکین ہوں گے جیسے کہ بطن وغیرہ کا.
ہوسکتا ہے کہ بچے کو جنم دینے کے انتظامات منسوخ ہوجائیں۔ اور کچھ مشورے دائیاں فون کے ذریعے بھی دے سکتی ہیں۔ اہم اسکین اب بھی وقت پر دستیاب ہوں گے۔ لیکن یہ اکیلے ماں ہی ہوگی جنھیں صلاح مشورے کرنے کی اجازت ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ وائرس نہ پھیلے۔
ہسپتال ہر عورت کو جنم دینے کا اختیار فراہم کرتا ہے ، مگر یہ یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ اگر ہسپتال میں پیدائش کے لیے نہ آ سکیں تو اس بارے پریشان ہر گز نہ ہوں.
10/07/2020
اسمیٹ | اسٹاپ ایک ایسی ایپ ہے جس کی مدد سے ہم سب کو ڈنمارک میں کووڈ- ١٩کے پھیلاؤ کو […] Læs mere… Læs mere…
08/07/2020
برطانیہ، شنگن / یورپ کے بہت سے ممالک کے لیے سفر کھول دیا گیا ہے جہاں قومی سیرم انسٹیٹیوٹ سمجھتا […] Læs mere… Læs mere…
08/06/2020
پیر٨ جون ٢٠٢٠ سے ڈنمارک کے مزید حصے دوبارہ کھل جائیں گے۔ اس مرحلے میں مندرجہ ذیل شامل ہیں: آرکیڈز […] Læs mere… Læs mere…
29/05/2020
جمعہ ٢٩ مئی ٢٠٢٠ کو وزیر اعظم کے دفتر میں پریس کانفرنس کے منٹ یہ تجویز ہے کہ ٣١ اگست […] Læs mere… Læs mere…
19/05/2020
اب کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروانے کے لیے آپ کو اپنے مستقل ڈاکٹر سے حوالہ لینا ضروری نہیں ہے. ڈنمارک […] Læs mere… Læs mere…
13/05/2020
وزیر اعظم کے دفتر میں١٢ مئی ٢٠٢٠ کی پریس کانفرنس کے منٹ ڈنمارک نے حال ہی میں کوویڈ-١٩ کے بڑے […] Læs mere… Læs mere…
12/05/2020
کچھ لوگوں نے ماسک کی سلائی یا بنائی شروع کر دی ہے. مگر سیفٹی ایجنسی نے متنبہ کیا ہے کہ […] Læs mere… Læs mere…
07/05/2020
وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کی ٧ مئی کو کی گئی پریس کانفرنس کے منٹ ڈنمارک کے لوگوں نے دوسروں سے […] Læs mere… Læs mere…
06/05/2020
کوویڈ-١٩ سے جڑے خطرہ گروپوں کے ایک وسیع تعارف کے بعد قومی محکمۂ صحت نے واضح کیا ہے کہ کون […] Læs mere… Læs mere…
04/05/2020
کوویڈ ١٩ انفیکشن کی وجہ سے سنگین بیماری کے سنگین خطرہ میں مبتلا افراد مفت نمونوکوکل ویکسینیشن حاصل کرنے کے […] Læs mere… Læs mere…
Hvert eneste medlemskab og donation styrker Mino Danmarks legitimitet og eksistensberettigelse.
Det gør en forskel og styrker foreningens muligheder for at lykkes med at skabe et lige samfund, uanset etnisk baggrund.
Hvert eneste medlemskab og donation styrker Mino Danmarks legitimitet og eksistensberettigelse.
Det gør en forskel og styrker foreningens muligheder for at lykkes med at skabe et lige samfund, uanset etnisk baggrund.