fbpx

وزیر صحت اور صحت کے حکام کے ساتھ پریس کانفرنس کے منٹ – ٢٠ اپریل ٢٠٢٠

وزیر صحت اور صحت کے حکام کے ساتھ پریس کانفرنس کے منٹ – ٢٠ اپریل ٢٠٢٠

20/04/2020 / /

ہم ڈنمارک کو دوبارہ کھولنے کے ابتدائی مراحل میں ہیں. یہ صرف اس وجہ سے ہے کہ ہم نے ڈنمارک میں وبا پر قابو پا لیا ہے۔ دوبارہ کھلنے کا مطلب یہ ہے کہ بہت سے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔ اس لیے دوبارہ کھولنا بہت سے لوگوں کے ٹیسٹ سے مشروط ہے. جبکہ ہمیں ابھی بھی ان ہدایات پر عمل پیرا ہونا چاہیے جن کے بارے میں ہم اب جان چکے ہیں جیسے کہ ہاتھوں کو دھونا، کھانسی یا چھینک کی صورت میں آستین کا استعمال کرنا، جسمانی رابطہ کو محدود رکھنا، بیماری کی صورت میں گھر پر رہنا اور ان مقامات پر خبردار رہنا جہاں بہت سے لوگ جمع ہوں 

زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ٹیسٹ کے لیے بہت زیادہ محنت کی گئی ہے اور یہ ٹیسٹ اب دستیاب ہے. اس کا مطلب یہ ہے کہ جتنے لوگوں میں بھی علامات پائی جائیں ان کا ٹیسٹ کیا جائے. خاص طور پراگر آپ میں درج ذیل میں سے ایک یا ایک سے زیادہ علامات ہیں: خشک کھانسی ، بخار ، یا سانس لینے میں دشواری ، تو آپ کا کرونا وائرس کے لیے ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے. آپ اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں. اگر آپ اوقات کار کے علاوہ رابطہ کرنا چاہتے ہیں تو پھر موقع پر موجود ڈاکٹر سے رابطہ کریں. اور آپ کا ٹیسٹ جلد از جلد کر دیا جائے گا. کرونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے یہ سب سے مؤثر طریقہ ہے

یہ ایک تشویش کی بات ہے کہ بہت ہی کم لوگوں نے اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کیا ہے. ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ اگر ان کی طبیعت خراب ہے یا بیماری کی علامات پائی جاتی ہیں تو وہ جلد از جلد اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں، خواہ وہ بیماری کرونا وائرس کے سبب ہو یا نا ہو

ٹیسٹ کے بارے میں عام معلومات:

آپ کا ٹیسٹ منہ یا ناک میں پوچا لگا کر کیا جاتا ہے. اگر آپ ہسپتال میں داخل ہیں اور یہ ٹیسٹ نہیں کیا جا سکتا تو ناک میں ایک نلکی کےذریعے آپ کا ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے. ٹیسٹ مختلف عوامل پر منحصر ہے اور متعدد بار ٹیسٹ کیے جا سکتے ہیں

Relaterede nyheder

ایپ اسمیٹ | اسٹاپ

10/07/2020
اسمیٹ | اسٹاپ ایک ایسی ایپ ہے جس کی مدد سے ہم سب کو ڈنمارک میں کووڈ- ١٩کے پھیلاؤ کو […] Læs mere… Læs mere…

کووڈ-١٩ کے تناظر میں وزارت خارجہ کی طرف سے نئی سفری ہدایات

08/07/2020
برطانیہ، شنگن / یورپ کے بہت سے ممالک کے لیے سفر کھول دیا گیا ہے جہاں قومی سیرم انسٹیٹیوٹ سمجھتا […] Læs mere… Læs mere…

ڈنمارک کو کھولنا اب تیسرے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے

08/06/2020
پیر٨ جون ٢٠٢٠ سے ڈنمارک کے مزید حصے دوبارہ کھل جائیں گے۔ اس مرحلے میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:  آرکیڈز […] Læs mere… Læs mere…

سرحدیں جزوی طور پر کھولی جا رہی ہیں مگر بین الاقوامی سفر کی کوئی تجویز ابھی تک زیر غور نہیں ہے

29/05/2020
جمعہ ٢٩ مئی ٢٠٢٠ کو وزیر اعظم کے دفتر میں پریس کانفرنس کے منٹ یہ تجویز ہے کہ ٣١ اگست […] Læs mere… Læs mere…

اب آپ کرونا ٹیسٹ کروا سکتے ہیں، خواہ آپ میں علامات نہ بھی ہوں

19/05/2020
اب کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروانے کے لیے آپ کو اپنے مستقل ڈاکٹر سے حوالہ لینا ضروری نہیں ہے. ڈنمارک […] Læs mere… Læs mere…

حکومت ٹیسٹ اور انفکشن کا پتہ لگانے کے لئے نئی جارحانہ حکمت عملی پیش کرتی ہے

13/05/2020
وزیر اعظم کے دفتر میں١٢ مئی ٢٠٢٠ کی پریس کانفرنس کے منٹ ڈنمارک نے حال ہی میں کوویڈ-١٩ کے بڑے […] Læs mere… Læs mere…

ڈينش سیفٹی ایجنسی نے گھر پر بنے ماسک سے خبردار کیا ہے

12/05/2020
کچھ لوگوں نے ماسک کی سلائی یا بنائی شروع کر دی ہے. مگر سیفٹی ایجنسی نے متنبہ کیا ہے کہ […] Læs mere… Læs mere…

ڈنمارک کو دوبارہ کھولنے کا دوسرا مرحلہ اب شروع ہو رہا ہے

07/05/2020
وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کی ٧ مئی کو کی گئی پریس کانفرنس کے منٹ ڈنمارک کے لوگوں نے دوسروں سے […] Læs mere… Læs mere…

قومی محکمہ صحت نے “خطرہ گروپ” کی تعریف بدل دی ہے.

06/05/2020
کوویڈ-١٩ سے جڑے خطرہ گروپوں کے ایک وسیع تعارف کے بعد قومی محکمۂ صحت نے واضح کیا ہے کہ کون […] Læs mere… Læs mere…

اب منتخب شدہ خطرہ گروپ نمونوکوکل کے خلاف ٹیکے لگوا سکتے ہیں

04/05/2020
کوویڈ ١٩ انفیکشن کی وجہ سے سنگین بیماری کے سنگین خطرہ میں مبتلا افراد مفت نمونوکوکل ویکسینیشن حاصل کرنے کے […] Læs mere… Læs mere…

Vær med til at sikre
et ligeværdigt Danmark
– for alle!

Sammen styrker vi minoritetsetniske danskeres
muligheder, stemmer og samfundsdeltagelse



Hvert eneste medlemskab og donation styrker Mino Danmarks legitimitet og eksistensberettigelse.

Det gør en forskel og styrker foreningens muligheder for at lykkes med at skabe et lige samfund, uanset etnisk baggrund.

Hvert eneste medlemskab og donation styrker Mino Danmarks legitimitet og eksistensberettigelse.

Det gør en forskel og styrker foreningens muligheder for at lykkes med at skabe et lige samfund, uanset etnisk baggrund.